Mere Mehboob Tujhe Songtext
von Mohammed Rafi
Mere Mehboob Tujhe Songtext
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
پھر مجھے نرگسی آنکھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
بھول سکتی نہیں آنکھیں وہ سہانا منظر
جب تیرا حسن میرے عشق سے ٹکرایا تھا
اور پھر راہ میں بکھرے تھے ہزاروں نغمے
میں وہ نغمے تیری آواز کو دے آیا تھا
سازِ دل کو انہی گیتوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
یاد ہے مجھ کو میری عمر کی پہلی وہ گھڑی
تیری آنکھوں سے کوئی جام پیا تھا میں نے
میری رگ رگ میں کوئی برق سی لہرائی تھی
جب تیرے مرمریں ہاتھوں کو چھوا تھا میں نے
آ مجھے پھر انہی ہاتھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگیں نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
میں نے ایک بار تیری ایک جھلک دیکھی ہے
میری حسرت ہے کہ میں پھر تیرا دیدار کروں
تیرے سائے کو سمجھ کر میں حسیں تاج محل
چاندنی رات میں نظروں سے تجھے پیار کروں
اپنی مہکی ہوئی زلفوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
ڈھونڈتا ہوں میں تجھے ہر رہا میں، ہر محفل میں
تھک گئے ہیں میری مجبور تمنا کی قدم
آج کا دن میری امید کا ہے آخری دن
کل نہ جانے میں کہاں اور کہاں تو ہو صنم
دو گھڑی اپنی نگاھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارا دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
سامنے آ کے ذرا پردہ اٹھا دے رخ سے
اک یہی میرا علاج غم تنہائی ہے
تیری فرقت نے پریشان کیا ہے مجھ کو
اب تو مل جا کہ میری جان یہ بن آئی ہے
دل کو بھولی ہوئی یادوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ھوا رنگین نظارا دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
پھر مجھے نرگسی آنکھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
بھول سکتی نہیں آنکھیں وہ سہانا منظر
جب تیرا حسن میرے عشق سے ٹکرایا تھا
اور پھر راہ میں بکھرے تھے ہزاروں نغمے
میں وہ نغمے تیری آواز کو دے آیا تھا
سازِ دل کو انہی گیتوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
یاد ہے مجھ کو میری عمر کی پہلی وہ گھڑی
تیری آنکھوں سے کوئی جام پیا تھا میں نے
میری رگ رگ میں کوئی برق سی لہرائی تھی
جب تیرے مرمریں ہاتھوں کو چھوا تھا میں نے
آ مجھے پھر انہی ہاتھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگیں نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
میں نے ایک بار تیری ایک جھلک دیکھی ہے
میری حسرت ہے کہ میں پھر تیرا دیدار کروں
تیرے سائے کو سمجھ کر میں حسیں تاج محل
چاندنی رات میں نظروں سے تجھے پیار کروں
اپنی مہکی ہوئی زلفوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارہ دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
ڈھونڈتا ہوں میں تجھے ہر رہا میں، ہر محفل میں
تھک گئے ہیں میری مجبور تمنا کی قدم
آج کا دن میری امید کا ہے آخری دن
کل نہ جانے میں کہاں اور کہاں تو ہو صنم
دو گھڑی اپنی نگاھوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ہوا رنگین نظارا دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
سامنے آ کے ذرا پردہ اٹھا دے رخ سے
اک یہی میرا علاج غم تنہائی ہے
تیری فرقت نے پریشان کیا ہے مجھ کو
اب تو مل جا کہ میری جان یہ بن آئی ہے
دل کو بھولی ہوئی یادوں کا سہارا دے دے
میرا کھویا ھوا رنگین نظارا دے دے
میرے محبوب تجھے
میری محبت کی قسم
میرے محبوب تجھے
Writer(s): Kudalkar Laxmikant, Anand Bakshi, Pyarelal Ramprasad Sharma Lyrics powered by www.musixmatch.com