Yeh Dil Yeh Pagal Dil Mera Songtext
von Ghulam Ali
Yeh Dil Yeh Pagal Dil Mera Songtext
اپنی آواز کی لرزش پہ تو قابو پا لو
پیار کے بول تو ہونٹوں سے نکل جاتے ہیں
اپنے تیور بھی سنبھالو کہ کوئی یہ نہ کہے
دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں
یہ اِس غزل کا کافیہ ہے، "آوارگی"
ہمم، ہمم
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
یہ دل، یہ
یہ دل، یہ
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
اس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
آوارگی، آوارگی
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا، "تُو کون ہے؟"
میں نے کہا، "تُو کون ہے؟" اُس نے کہا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا، میں نے کہا
میں نے کہا، میں نے کہا
میں نے کہا
میں نے کہا، "تُو کون ہے؟" اُس نے کہا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
مجھے ایک شعر یاد آگیا، میں شعر پیش کرتا چلوں
اب میں سمجھا تیرے رخسار پہ تل کا مطلب
اب میں
اب میں سمجھا تیرے رخسار پہ تل کا مطلب
دولتِ حسن پہ دربان بٹھا رکھا ہے
اِک اجنبی
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
اِک اجنبی، اجنبی، اجنبی
اجنبی
آ
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اِس دشت میں اِک شہر-
بہت بڑی بات کی، دوسرا راگ ہو جاتا ہے لیکن محسوس نہیں ہوتا
اِس شہر-
اِس
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
الفاظ ہیں کے، "یہ درد کی تنہائیاں" تو اِس کا effect
یہ درد کی تنہائیاں
تنہائیاں
یہ درد کی تنہائیاں
تنہائیاں
تنہائیاں
تنہائیاں
یہ درد کی تنہائیاں، یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے
ہم لوگ تو
ہم لوگ تو
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سنا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا، کیوں بجھ گیا، آوارگی
اس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
کل، کل
کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
محسنؔ، مجھے راس آئے گی شاید سدا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا، کیوں بجھ گیا، آوارگی
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اِس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
آوارگی
آوارگی
پیار کے بول تو ہونٹوں سے نکل جاتے ہیں
اپنے تیور بھی سنبھالو کہ کوئی یہ نہ کہے
دل بدلتے ہیں تو چہرے بھی بدل جاتے ہیں
یہ اِس غزل کا کافیہ ہے، "آوارگی"
ہمم، ہمم
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
یہ دل، یہ
یہ دل، یہ
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
اس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
آوارگی، آوارگی
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا، "تُو کون ہے؟"
میں نے کہا، "تُو کون ہے؟" اُس نے کہا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا، میں نے کہا
میں نے کہا، میں نے کہا
میں نے کہا
میں نے کہا، "تُو کون ہے؟" اُس نے کہا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
مجھے ایک شعر یاد آگیا، میں شعر پیش کرتا چلوں
اب میں سمجھا تیرے رخسار پہ تل کا مطلب
اب میں
اب میں سمجھا تیرے رخسار پہ تل کا مطلب
دولتِ حسن پہ دربان بٹھا رکھا ہے
اِک اجنبی
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
اِک اجنبی، اجنبی، اجنبی
اجنبی
آ
اِک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی بھیگی ریت پر
صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا، "آوارگی"
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اِس دشت میں اِک شہر-
بہت بڑی بات کی، دوسرا راگ ہو جاتا ہے لیکن محسوس نہیں ہوتا
اِس شہر-
اِس
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
الفاظ ہیں کے، "یہ درد کی تنہائیاں" تو اِس کا effect
یہ درد کی تنہائیاں
تنہائیاں
یہ درد کی تنہائیاں
تنہائیاں
تنہائیاں
تنہائیاں
یہ درد کی تنہائیاں، یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے
ہم لوگ تو
ہم لوگ تو
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سنا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا، کیوں بجھ گیا، آوارگی
اس دشت میں اِک شہر تھا
اس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا
کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
کل، کل
کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
محسنؔ، مجھے راس آئے گی شاید سدا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا، کیوں بجھ گیا، آوارگی
اِس دشت میں اِک شہر تھا
اِس دشت میں اِک شہر تھا، وہ کیا ہوا، آوارگی
یہ دل، یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا، آوارگی
آوارگی
آوارگی
Writer(s): Ghulam Ali Lyrics powered by www.musixmatch.com