Na Gul Songtext
von Arooj Aftab
Na Gul Songtext
نہ گل سے ہے غرض تیرے، نہ ہے گلزار سے مطلب
رکھا چشمِ نظر شبنم میں، اپنے یار سے مطلب
نہ گل سے ہے غرض تیرے، نہ ہے گلزار سے مطلب
رکھا چشمِ نظر شبنم میں، اپنے یار سے مطلب
نہ سمجھا ہم کو تُو نے، یار، ایسی جاں فشانی پر
بھلا پاویں گے، اے ناداں، کسی ہشیار سے مطلب
نہ چنداؔ کو طمع جنت کی، نہ خوفِ جہنم ہے
رہے ہے دو جہاں میں حیدرِ کرار سے مطلب
بہ جز حق کے نہیں ہے غیر سے توقع کچھ
مگر دنیا کے لوگوں میں مجھے ہے پیار سے مطلب
رکھا چشمِ نظر شبنم میں، اپنے یار سے مطلب
نہ گل سے ہے غرض تیرے، نہ ہے گلزار سے مطلب
رکھا چشمِ نظر شبنم میں، اپنے یار سے مطلب
نہ سمجھا ہم کو تُو نے، یار، ایسی جاں فشانی پر
بھلا پاویں گے، اے ناداں، کسی ہشیار سے مطلب
نہ چنداؔ کو طمع جنت کی، نہ خوفِ جہنم ہے
رہے ہے دو جہاں میں حیدرِ کرار سے مطلب
بہ جز حق کے نہیں ہے غیر سے توقع کچھ
مگر دنیا کے لوگوں میں مجھے ہے پیار سے مطلب
Lyrics powered by www.musixmatch.com